🎴 انسانی تاریخ کا ایک بدترین قتل عام
شامی کارکن اور صحافی “قتیبہ یاسین:
دمشق کے دیہی علاقوں میں واقع الحسینیہ علاقہ میں تقریباً 75 ہزار قیدیوں کی لاشوں پر مشتمل 150 اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں،،،
ہر ایک گڑھا 20 میٹر گہرا ہے۔
ان گڑھوں میں لاشوں کو اسطرح دفن کیا گیا ہے کہ پہلے ایک ڈھیر لاشیں ڈالی گئی ہیں اور ان پر مٹی ڈالی گئی ہے، پھر ان کے اوپر لاشیں ڈالی گئی ہیں، پھر ان پر مٹی ڈالی گئی ہے اور ایک گڑھا بھر جانے تک تک یہی عمل کیا گیا ہے، پھر دوسرا گڑھا، تیسرا۔۔۔ یہاں تک کہ تقریبا 150 ایسے گڑھے ہیں جو مکمل طور پر بھرے جاچکے ہیں ابتدائی اندازے کےمطابق تقریباً 75 ہزار ہیں۔
اس قبرستان میں روزانہ تقریباً 400 لاشیں آتی تھیں اور یہ کئی اجتماعی قبروں میں سے ایک ہے۔
شام کو اس بڑی فائل کو کھولنے اور ان دسیوں ہزار قیدیوں کی لاشیں نکالنے کے لیے اقوام متحدہ کی تنظیموں کی مدد کی ضرورت ہے،
اس قبرستان کی حفاظت کی جانی چاہیے اور اس کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کا انتظار کرنا چاہیے، اور جرم کی جگہ کی توڑ پھوڑ کو روکنا چاہیے۔
یہ ہے عظیم قتل عام..
یہاں پوری دنیا شامیوں کی قربانیوں کے احترام میں کھڑی ہو گی، یہاں کائنات کو پتہ چلے گا کہ شامیوں نے آزادی حاصل کرنے کی کتنی قیمت ادا کی ہے۔