“لوگ کیا کہیں گے؟؟؟”
محمد بن اسلم طوسی رحمہ اللہ (٢٤٢ هـ) فرماتے ہیں :
’’بھلا میرا لوگوں سے کیا تعلق؟ میں اپنے والد کی صلب میں اکیلا تھا، پھر میں اپنی ماں کے پیٹ میں اکیلا تھا، پھر میں دنیا میں آیا تو اکیلا تھا، پھر میری روح قبض کی جائے گی تو میں اکیلا ہوں گا، پھر میں اپنی قبر میں داخل ہوں گا تو اکیلا ہوں گا، پھر منکر اور نکیر آئیں گے اور مجھ اکیلے سے میری قبر میں سوال کریں گے، پھر اگر میں خیر کی طرف گیا تو اکیلا جاؤں گا اور اگر شر کی طرف گیا تو اکیلا ہوں گا، پھر میں اللہ تعالی کے سامنے اکیلا کھڑا کیا جاؤں گا، پھر میرے اعمال اور گناہ میرے میزان میں اکیلے رکھے جائیں گے، پھر اگر میں جنت کی طرف بھیجا گیا تو اکیلا بھیجا جاؤں گا اور اگر جہنم کی طرف بھیجا گیا تو اکیلا بھیجا جاؤں گا، تو میرا بھلا لوگوں سے کیا تعلق؟‘‘
(حلية الأولياء لأبي نعيم – ط السعادة ٩/٢٣٨)
*ابو ابراہیم ارسلان*